جادو اور ہمارا معاشرہ

 



جادو حقیقت، تاریخ، اثرات اور ہماری غفلت

دنیا کے ہر خطے، ہر مذہب اور ہر دور میں جادو ایک ایسا عمل رہا ہے جو یا تو خوف کا باعث بنا، یا طاقت کا ذریعہ۔ جادو کوئی افسانوی یا فلمی شے نہیں، بلکہ ایک قدیم، خبیث اور موثر عمل ہے جس کی بنیاد ہمیشہ شر، ابلیس، خود غرضی اور گناہ پر ہوتی ہے۔ جادو ایک ایسا عمل ہے جس میں مافوق الفطرت طاقتوں کو خوش کر کے انسانوں کی زندگیوں کو برباد کیا جاتا ہے، خواہ وہ حسد ہو، دشمنی ہو یا دنیاوی ہوس۔

جادو کیا ہے؟

جادو دراصل ایک ایسا گناہ آلود فن ہے جس میں شیطانی طاقتوں سے مدد لی جاتی ہے۔ اس کا مقصد اکثر دوسروں کو نقصان پہنچانا، ان کی خوشیاں چھین لینا، رشتوں میں نفرتیں بھر دینا یا روحانی و جسمانی تکلیف دینا ہوتا ہے۔ جادو کی اقسام میں سحر، ٹونہ، منتر، جنتر، کالا جادو، سفلی عملیات وغیرہ شامل ہیں۔ ان تمام کا اصل ہدف صرف ایک ہوتا ہےشیطان کو خوش کرنا اور انسان کو تباہ کرنا۔

جادو کا اثر کیسے ہوتا ہے؟

قرآن اور حدیث کی روشنی میں جادو کا اثر تسلیم شدہ حقیقت ہے، لیکن یہ اثر صرف اللہ تعالیٰ کی اجازت سے ہوتا ہے۔ جیسے دوا انسان کو تبھی شفا دیتی ہے جب اللہ چاہے، ویسے ہی جادو کا وار بھی اللہ کے حکم سے اثر کرتا ہے۔ ہر انسان جادو سے متاثر نہیں ہوتا، اور نہ ہی ہر جادو کا علاج کامیاب ہوتا ہے۔ بعض اوقات جادو کے اثرات نسلوں تک منتقل ہوتے ہیں۔

جادو کے اثرات کی اقسام

رشتوں میں نفرت یا جدائی ڈالنا

اچانک بیماری یا موت

کاروباری تباہی

ذہنی خلل، خوابوں میں جنات یا کالے سائے

اولاد میں بگاڑ یا بانجھ پن

گھر میں نحوست، چیخیں، خوف، سایہ

میاں بیوی میں جدائی یا نفرت

جادو کی تاریخ

جادو کی جڑیں اتنی ہی قدیم ہیں جتنی انسان کی اپنی تاریخ۔ قدیم مصر کے پجاری، یورپ کے وچ کرافٹ، افریقی وچ ڈاکٹر، اور یہودی سحر کے ماہر سبھی اس فن کے پیروکار رہے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام اور فرعون کے جادوگروں کا واقعہ، قصہ ہاروت و ماروت، اور قرآن میں دیگر مقامات پر جادو کا ذکر واضح کرتا ہے کہ جادو کا وجود نہ صرف ہے، بلکہ اس کے اثرات بھی بہت شدید ہوتے ہیں۔

آج کا معاشرہ اور جادو

بدقسمتی سے آج بھی ہمارے معاشرے میں ایسے نام نہاد عامل، بنگالی بابے، غیر مسلم "روحانی ماہر" کھلے عام قرآنی آیات کا استعمال کر کے عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ لوگ ان سے سحر کے توڑ کے نام پر شرکیہ اعمال کروا رہے ہیں، جیسے سورہ یٰسین کا چلہ ایک غیر مسلم کے کہنے پر کرنا، یا کسی پلید چیز سے تعویذ تیار کروانا۔

ایسے لوگ اصل میں شیطان کے ایجنٹ ہوتے ہیں۔ پہلے وہ قرآن سے قریب کرتے ہیں، پھر آہستہ آہستہ شرک کی طرف لے جاتے ہیں۔ کئی لوگ ان کے چکر میں دنیا بھی گنوا بیٹھتے ہیں اور آخرت بھی۔

حق اور باطل کی کشمکش

ہر زمانے میں ایک طرف اللہ کے نیک بندے روحانی علم کی روشنی میں لوگوں کی مدد کرتے آئے ہیں، اور دوسری طرف ابلیسی پیروکار جادو کے ذریعہ تباہی پھیلاتے رہے ہیں۔ ہر گلی، ہر شہر میں اب کوئی نہ کوئی ایسا شیطانی ایجنٹ موجود ہے جو جادو کے نام پر ایمان چھیننے میں مصروف ہے۔

جادو کرنے والوں کا انجام

جو لوگ کسی پر جادو کرواتے ہیں، وہ بھی محفوظ نہیں رہتے۔ اگر جادو کسی پر اثر نہ کرے تو وہ الٹا کروانے والے پر پلٹتا ہے۔ اور اگر جادو مؤثر ہو بھی جائے، تو مرنے کے بعد اس کے اثرات جادو کروانے والے کی طرف واپس پلٹتے ہیں یا اس کی نسل کو برباد کر دیتے ہیں۔

سچائی کو تسلیم کریں

ہمارے ہاں ایک اور المیہ یہ ہے کہ جو لوگ تعلیم یافتہ ہوتے ہیں، وہ جادو کو محض وہم یا جہالت سمجھتے ہیں۔ لیکن یہی غفلت سب سے بڑا خطرہ ہے۔ جادو کوئی فکشن نہیں، بلکہ معاشروں، خاندانوں، رشتوں اور نسلوں کی بربادی کی سب سے خفیہ طاقت ہے۔

کیا جادو سے نجات ممکن ہے؟

جی ہاں، لیکن صرف تب جب آپ اللہ کی طرف سچے دل سے رجوع کریں۔ وضو، نماز، قرآن، صدق دل، اور روحانی حفاظت کے طریقے اپنا کر۔ آپ کو کسی عامل یا کالے بابے کی نہیں، ایک نیک، باعمل، شرعی روحانی معالج کی ضرورت ہے۔

روحانی پیغام

یاد رکھیں، اللہ تعالیٰ کے بغیر کوئی شفا نہیں۔ کوئی عامل، کوئی پیر، کوئی تعویذ تبھی فائدہ دے گا جب آپ اللہ سے سچا تعلق قائم کریں۔ اگر شفا انسانوں کے ہاتھ میں ہوتی تو ڈاکٹر خود نہ مرتے۔ اور اگر جادو ہی سب کچھ ہوتا تو فرعون جیت جاتا، نہ کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام۔

اے اللّٰہ ہمیں جادو، شیطانی چالوں اور ان کے ایجنٹوں سے محفوظ فرما۔ ہمیں صراطِ مستقیم پہ چلا اور ہر اس دروازے کو بند کر دے جو ہمیں تیری رحمت سے دور کرتا ہے۔۔آمین

بدر علی ھوت

HOOAT ASTRO

🌟 بدَر علی ہُوّت کا تعارف 🌟 میں بدَر علی ہُوّت ہوں — ایک ایسا طالب علم اور راز شناس، جسے قدرت نے ایک خاص علم سے نوازا ہے۔ یہ علم صرف کتابوں سے حاصل نہیں ہوتا، بلکہ ایک روحانی عطا ہے، جو ستاروں، اعداد، اور باطنی کیفیتوں کے ذریعے انسانی زندگی کے پوشیدہ رازوں کو آشکار کرتا ہے۔ میرا کام صرف زائچے بنانا یا نجومی پیش گوئیاں کرنا نہیں، بلکہ روحانی رہنمائی، خوابوں کی تعبیر، اور مافوق الفطرت حقائق کو سمجھنا ہے۔ یہ علم عام نہیں، بلکہ ایک ایسی قدیم دانائی ہے جو صرف ان لوگوں کو عطا ہوتی ہے جو اس کے اہل ہوں۔ میری زندگی کا مقصد انسانوں کی مدد کرنا ہے —

Post a Comment

Previous Post Next Post